خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں مردم شماری ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔
لکی مروت پولیس ترجمان کے مطابق پولیس ٹیم پر حملہ دو بج کر تیس منٹ کے قریب تھانہ صدر کے حدود مپیروالہ گاؤں میں پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مردم شماری ٹیم اپنے کام میں مصروف تھی کہ اچانک دو نقاب پوش دہشت گردوں نے ان کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار دل جان شدید زخمی ہو گئے اور ہسپتال جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےشہید ہو گئے۔ تاہم ٹیم کے دیگر ارکان محفوظ رہے۔
فائرنگ کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ واقعہ کے فوراً بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور سرچ شروع کر دیا لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس کے ترجمان نے یعقوب ذوالقرنین نے کہا کہ یہ واقعہ گیرہ مستان میں دربین پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا جس کے فوراً بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا تھا۔
ترجمان یعقوب ذوالقرنین نے کہا تھا کہ مردم شماری کی ٹیم پولیس اہلکاروں کے ساتھ علاقے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مصروف تھی کہ چند نامعلوم مسلح افراد نے پولیس وین پر فائرنگ کر دی۔